سیکس سٹوریز میں مزیدار گانڈ چودی
سیکس سٹوریز میں سیکریٹری کو گانڈ دینے کی عادت
سیکس سٹوریزمیں دفتر میں عینک لگائے لڑکی سمارٹ کام کر رہی ہے باس بہانے سے پھدی لینے پہنچ گیا ہے باس زیادہ عمر کا انکل ہے سر پہ کیپ ہے لڑکی نے ٹانگیں کھول کے پھدی چسوانی شروع کی ہے اور اب اس نے ٹیبل کے اوپر ٹانگٰیں رکھ کے باس کو پھر آفر کی ہے پھدی کا رس پینےلگا گیاہے باس بھی بہن چود ہے وہ گانڈ چودنا چاہتا ہے لڑکی چالو ہے ا سکو گانڈ دینے سے بھی فرق نہیں پڑتاسیکسی ماحول ہے پیاری لڑکی ہےسیکسی اسکرٹ میں ہاٹ کر رہی ہے سیکسی لڑکی ہے .
اس کی جوان پھدی آگ لگی ہوئی ہے اس کو بجھانا چاہتی ہے دفتر کے اندر ڈیسک کے اوپر پھدی کا رس پینا ہے لن چسوانا ہے چوت لینی ہےباس اس کی چوت چاٹے گا وہ لن پہ اچھل کے چوت دے گی دفتر میں سیکس کا دونوں کو شوق ہے دفتر کا ٹائم آف ہونے کے بعد سیکسی سیکریٹری کو باس سے چدائی بھی لگوانی ہے دونوں سیکس کے شیدائی ہیں اور اب مست ممے چکنی گانڈ اور سیکسی جوانی کو انجوائے کرنا ہے
شاندار چدائی کی مووی سیکریٹری کو سیکس چڑھ گیا ہے اس کے بال پیارے ہیں گوری سمارٹ لڑکی ہے پاپی باس سیکریٹری کی پھدی کا رس پی رہا ہے پھدی چاٹ رہا ہے گوری شیو پھدی رس بھری ہے اور سیکسی لباس میں سیکریٹری فل گرم ہے سیکس سٹوریز شوق سے بنواتی ہےمست ہے چدائی کی شوقین سیکریٹری ہےسیکسی لڑکی ہے باس بھی چودنے کو بے قرار ہو گیا ہے اس کو دن بھر اس کی گانڈ لینی ہے اور کیا شاندار سیکریٹری کے ممے اور چوت اور گانڈ ہےباس کا لن چودنے کے لیئے تیار کرنا ہے کیونکہ سیکریٹری کا موڈ پھدی دینے کاہے با سگانڈ انجوائے کرے گا
سیکسی لڑکی ہے لن کو شوق سے چوپا لگا رہی ہے اور چدائی کو انجوائے کرتی ہے اس کی بغیر بالوں والی شیو پھدی ہےسیکریٹری ترسی ہوئی ہے اس کو لن پہ چڑھ کے چدائی لگوانا پسند ہے لیکن باس ڈوگی پوز میں چودنا پسند کرتا ہے اس وقت دونوں سیکسی دفتر میں ہیں ہیں اس کی سرور میں آنکھیں بند ہو رہی ہیں سیکس سٹوریز شاندار ہیں
لڑکی پیارے بالوں والی سمارٹ سیکسی ہے سیکس سٹوریز کی ہیروئن ہے سیکسی آوازیں نکال رہی ہے باس نے زور سے پکڑ کے چودنا شروع کر دیا ہے باس ممےسے چود رہا ہے سیکسی روم میں چدائی ہو ئی اور اب وہ دوبارہ بیڈ روم میں لا کے چود رہا ہے مرد لن چکنا کر کے بار بار چوت کے اندر ڈال رہا ہے چوت بھی چکنی ہے اور لن بار بار اس سے نکل جاتا ہے اس کو چدائی کا خمار ہے اور وہ بھی لن کے بنا نہیں رہ سکتی وہ لن پہ چڑھ گئی ہے